عبداللہ بن زبیر کو قتل کرنے کے بعد حجاج نے تین دن تک چوک میں لٹکا دیا تاکہ اور کوئ حق اور سچ کا ساتھ نہ دے۔
والدہ حضرت زبیر رضی اللہ تعالٰی عنہ، اسماء بنت ابی بکر (رض) وہاں سے گزریں تو فرمایا۔
"یہ شہسوار ابھی سواری سے اترا نہیں۔"
اللہ اکبر۔
حجاج بھی وہیں تھا۔ کہنے لگا۔
"دیکھو میں نے تمہارے بیٹے کی دنیا برباد کر دی۔"
والدہ زبیر رض نے مضبوطی سے جواب دیا،
"تو نے اسکی دنیا برباد کی۔ اس نے تیری آخرت برباد کر دی ہے۔"
واقعی کچھ لوگوں کی موت کچھ لوگوں کی آخرت برباد کر دیتی ہے۔
Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!