ہمارے ہاں دیکھا گیا ہے کہ اولاد اور والدین کے بیچ ہمیشہ ایک گیپ رہتا ہے، دوستی اور فرینکنیس کا گیپ- میرے خیال میں یہ نہیں ہونا چاہیئے۔ عزت و احترام کا رشتہ اپنی جگہ لیکن والدین کو اپنی اولاد کو اپنا بہت اچھا اور بہترین دوست بنا کے رکھنا چاہئے۔
ایک تو یہ چیز بہت سے پہلوؤں سے ہمارے موجودہ معاشرتی بگاڑ کے تدارک میں بنیاد کی حیثیت رکھے گی اور اس کے علاوہ اسکے بہت سے فوائد ہیں-
باپ اگر بیٹے کو دوست بنا کے رکھے گا تو وہ بلا جھجک اپنے مسائل اپکے ساتھ شیئر کرے گا، اسمیں اعتماد/کانفیڈنس کااضافہ ہوگا، وہ خوش رہے گا (نتیجتاً وہ پڑھائ میں بھی اچھا پرفارم کرے گا)اپنے دوستوں کے متعلق آپکو بتائے گا، اسکو جب گھر میں ہی دوستانہ ماحول ملے گا تو وہ باہر کہیں اور اس چیز کو تلاش نہیں کرے گا، آپکو اسی بہانے اسکی بہتر تربیت کرنے کا موقع بھی ملتا رہے گا، زیادہ تر وقت اسکا آپ کے سامنے گزرے گا اور یوں وہ بہت سی معاشرتی خرافات سے محفوظ رہے گا۔
اگر بچپن اور لڑکپن میں آپ جلاد کی بجائے اپنے بچوں کو دوست بنا کے رکھیں گے تو آپ کے بڑھاپے میں بھی وہی اولاد آپکی دوست رہے گی ورنہ اکثر دیکھا ہے کہ ایسا نا کرنے والے والدین اپنی آخری عمر میں اکیلے اور تنہا رہ جاتے ہیں اور جب اولاد تھوڑی بڑی ہوتی تو والدین گلہ کرتے کہ یہ ہماری بات نہیں سنتے، ارے بھائ کیسے سنیں آپ نے انکے ساتھ وہ رشتہ ہی نہیں بنایا!