"ONE PICTURE ONE STORY WEEK #61"|11-10-2024| BY @aliraza51214

in hive-180106 •  7 days ago  (edited)

Travel_20241111_211842_0000.png

! تصویر کینوا سے بنائی گئی ہے

2gsjgna1uruv8X2R8t7XDv5HGXyHWCCu4rKmbB5pmEzjYSiDBsErZWSU2mP82LTyjddRgQw6Fx7BbJPbp7NgsGLbNQZ5gv4Wvw1qGvspYNiGutUX18.png

                         **!اسلام و علیکم**

السلام علیکم امید کرتا ہوں آپ سب خیر و عافیت سے ہوں گے۔
اور ایک ارام دہ زندگی بسر کر رہے ہوں گے ۔
جیسا کہ اپ سب لوگ واقفیت رکھتے ہیں کہ موسم بہار بڑی بلندیوں پر ہے ۔
اور درخت سرسبز پتوں کی چادر اوڑھے ہوئے پرجوش نظر ارہے ہیں۔
دراصل مدتوں بعد میں نے کہیں اج اسٹیمیٹ پلیٹ فارم پر اپنے قلم کو ازمانے کا فیصلہ کیا ۔
دراصل اس تاخیری کی وجہ یہ ہے کہ میں اپنے گزرے ہوئے دنوں میں اپنی کچھ خواہشیں یا آپ خواب کہہ لیں کو پورا کرنے کے لیے کسی ایسی جگہ کو میں جنت کہوں تو بھی کم ہے ۔
دنیا کہوں تو وہ بھی کم ہے۔
میں کچھ ماہ قبل ایران اور عراق کی زیارت پر گیا ہوا تھا یہ ایسی جگہ ہے جہاں جانے کے لیے ہر مسلمان کا دل لبھاتا رہتا ہے

دعا ہے خداوند کریم ہر ایک کو چاہے نواسہ رسول کی زیارت کروائے ۔

b1iDZ3t9oC4TX3vQd2AuHFZddm6GQWRHQPCUawcr9f8aa.png

🍀ابتداء

کہانی کچھ یوں کہہ لیں کہ ایک سال قبل میں نے اپنی جمع پونجی کو اکھٹا کیا ۔
ایک "گلہ" رکھا ہوا تھا جس میں میں ہر روز جتنا ممکن ہو سکے پیسے ڈالا کرتا تھا۔

یہ پیسے میں عشقِ سید الشہداء کی ذیارت کیلئے جمع کیا کرتا تھا ۔
آن وقت پہنچا جب "ماہ محرم" کا مہینہ آخری ایام کی گاڑی پر محو سفر تھا۔اس سفر میں وقت کی گاڑی پر بیٹھی ہوئی سواریاں جن کی منزل "ماہ صفر "کا مہینہ تھا ۔
بیٹھی ہوئی سواریوں میں ایک خوش قسمت سواری میں بھی تھا۔

جسکو "ماہ صفر" کا بڑا شدت سے انتظار تھا۔

میں نے اس سفر سے قبل ضرورت زندگی کا ہر سامان پیک کر لیا تھا۔

کیونکہ مجھے پتہ تھا کہ یہ سفر "سفر عشق "ہے جس میں مجھے کافی مصیبتیں جھیلنی پڑیں گی۔

ہوا کچھ یوں کہ میں 29 محرم کو کوئیٹہ کی طرف روانہ ہوا۔

کیونکہ میں ایران عراق بذریعہ بس جا رہا تھا تو اس وجہ سے
مجھے ایران پہنچنے کے لیے یہاں سے کوئٹہ جانا ضروری تھا۔

اور پھر کوئیٹا سے اگے تافتان بارڈر جانا تھا۔
پھر کہیں اگے ایک رات اور دن کا سفر کر کے مجھے اپنی منزل تک پہنچنا تھا گرمی کی شدت اس قدر تھی کہ یوں لگ رہا تھا کہ جیسے فلک پر سجے ہوئے شمس سے بندہ ناچیز کو کہیں گہری محبت ہو گئی ہے وہ مجھے بغیر کسی خوف کے نگاہیں بھر بھر کے دیکھی جا رہا تھا شمس کی چمکتی ہوئی تیز انکھیں بندہ ناچیز کے اعصاب کو جلا رہی تھی مجھے وہ وقت یاد ہے جب مجھے تفتان بارڈر میں ایک یا غالبا دو سے پانچ گھنٹے گزارنے پڑے!!! تو یوں لگا کہ جیسے یہاں

زندگی کی بقا ناممکن ہو۔
کیونکہ پاکستان کا یہ ایریا سر سبزے سے محروم ہے اور اس کے
ساتھ ساتھ نہ راستے پر کوئی دیکھنے والی چیزیں ہیں ہر طرف صحرا ہی صحرا ہے جیسا کہ میں نے سوچ رکھا تھا ویسا میری آنکھوں نے نظاروں کو ویسا نہیں پایا۔

جیسے ہی ہم تافتان پہنچے تو وہاں پر ہمیں بہت سی چیزوں کی
قلت محسوس کرنے پڑی جن میں ہمیں پانی کھانا اور بیٹھنے کے لیے جگہ کی قلت تھی ۔

مگر یہ سفر سفر عشق نام سے میرے دل و دماغ پر حاوی تھا لہذا یہ مصیبتیں میرے رستے کو بھٹکا نہیں سکی۔میں ایران عراق بذریعہ بس جا رہا تھا تو ظاہری سی بات ہے میرے ساتھ زیادہ سے بندے تھے۔

اگر میں تعداد بتاؤں تو وہ 50 سے کم نہیں تھی۔تفتان کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام قافلے والے دعائیں مانگنے لگ پڑے۔

ہوا کچھ یوں کہ خدا نے ہم گنہگاروں کی دعائیں قبول کی اور ہمیں
خارجی کی اجازت مل گئی جس کا مطلب یہ تھا کہ ہم اپنا ملک چھوڑ کر دوسرے ملک کی سرحدوں یا ان کی خوبصورتیوں کو چھو سکتے تھے۔اپ سادہ لفظوں میں میں اگر بات کروں تو پاکستان بارڈر پر بقائے زندگی کو بڑے ایک خطرات کا سامنا تھا۔

اور بارڈر کے اس جانب ایران کے لوگوں نے ہمارا کھلے دلوں سے ویلکم کیا اور ہمیں یہ چیز باور کرائی کہ یا اپ کی زندگی ہر قسم کے خطرات سے محفوظ ہے۔سفر جاری و ساری رہا میری انکھوں میں منزل کی جستجو رہی۔
سب سے پہلے ہم لوگ ایران پہنچے ۔
جہاں ہم نے تین دن گزارے ۔
وہاں پر ایک زیارت تھی ۔
جو مولا امام علی رضا علیہ الصلوۃ والسلام کے نام سے مشہور ہے ۔
ہمیں یہ شرف حاصل ہوا کہ ہم لوگ تین دن مولا کے مہمان رہے ۔
پھر اس کے بعد ہم لوگ قم چلے گئے۔اس سے اگے راستے بڑے ہی کٹھن تھے۔
ہم اور ہماری انکھیں ہر قسم کی خوبصورتی سے محروم تھی ۔
کیونکہ ہم پاکستانیوں کا کہنا یہ تھا کہ ہم سر سبزے کے قائل تھے اور ہمیں راستے پر کوئی سرسبزہ نظر نہیں آیا۔

دو دن لگاتار سفر کرنے کے بعد ہم لوگ عراق کے بارڈر پر پہنچ گئے ۔
جہاں سے ہمیں اجازت ملنی تھی کہ ہم عراق میں داخل ہو سکتے تھے۔
جیسے ہی ہمیں اجازت ملی اور ہم نے ایک سفر شروع کیا جس کو اربعین کہتے ہیں یہ سفر 90 کلومیٹر کی مسافت پر مشتمل تھا. مگر یہ سفر ہر قسم کی تھکاوٹ سے اور ہر قسم کے خطرات سے پاک اوصاف تھا بلکہ اس سفر پر ائے ہوئے مولا کے مہمانوں کو سونے کھانے پینے بیٹھنے اٹھنے یہاں تک کہ نہلانے اور دھلانے کی ساری سہولیات میسر کی گئی تھی جو بالکل فری تھی

اور جیسے ہی یہ سفر ختم ہوا اور ہم لوگ سید الشہداء کے حرم میں کھڑے ہوئے تو دل میں ایک عجیب ہی فضا چل رہی تھی انکھوں کے سامنے ایک ایسا منظر تھا کہ جس کو میں بیان نہیں کر سکتا اور اپ سوچ نہیں سکتے کہ جب اپ اپنے خواب پورے کر لیتے ہیں تو اپ پر ایک ایسی کیفیت طاری ہو جاتی ہے جس کا اظہار نہ ہی انسان انسان کے سامنے رکھ سکتا ہے اور نہ ہی لفظوں میں بیان کر سکتا ہے وہ خوشی خدا ہی جانتا ہے اور

نتیجہ ❤️

میری یہ پوری کہانی اس نتیجے کے ساتھ ختم ہوتی ہے کہ انسان کو امید نہیں ہارنی چاہیے خدا سبب الاسباب ہے انسان جو کچھ مانگتا ہے خدا اسے وہ عطا کرتا ہے بس وہ انسان کو کہیں نہ کہیں صبر کی تلقین کر رہا ہوتا ہے اور ہمیں بھی خدا سے نا امید نہیں ہونا چاہیے ہمیں بھی خواب دیکھنے چاہیے اور ان کی جستجو میں لگنا چاہیے کیونکہ خواب ہی جینے کا مقصد ہے اور یہی اپ کو زندگی جینے کا گر سکھاتے ہیں

2gsjgna1uruv8X2R8t7XDv5HGXyHWCCu4rKmbB5pmEzjYSiDBsErZWSU2mP82LTyjddRgQw6Fx7BbJPbp7NgsGLbNQZ5gv4Wvw1qGvspYNiGutUX18.png

ملتے ہیں اگلی پوسٹ پر تب تک خدا حافظ کیونکہ کوئی دیکھے نہ دیکھے @aliraza51214 تو دیکھتا رہے گا دیکھتی انکھوں اور سنتے کانوں کو میرا خدا حافظ خداوند کریم اپ کو اپنے امان میں رکھے .

👀دوست❤️

@hammad-historian
@hamidkhan
@sabtainkhan

2gsjgna1uruv8X2R8t7XDv5HGXyHWCCu4rKmbB5pmEzjYSiDBsErZWSU2mP82LTyjddRgQw6Fx7BbJPbp7NgsGLbNQZ5gv4Wvw1qGvspYNiGutUX18.png

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!
Sort Order:  

Deskripsi alam yang sangat indah

سلامت رہیں آپکے تبصرے کا شکریہ ۔پوسٹ کو ٹرانسلیٹ کر کے پڑھنے کا مقروض ہوں

Thanks for your participation. Best of luck for the contest.